بسم اللہ الرحمن الرحیم

امام صادق (علیہ السلام) آنلائن مدرسہ تمام مومنین کی خدمت میں جناب امّ البنین (علیہا السلام) کی وفات پر تعزیت پیش کرتا ہے۔

السلام علیکِ یا اُمَّ البُدور السَّواطع یا فاطمة بنت حِزام الکِلابیه المُکَنّاة باُمِّ البنین و رحمت الله و برکاته.

کربلا کے واقعہ کے بعد جب کاروان مدینہ آیا اور ماں کو بیٹوں کی شہادت کی خبر دی گئی اور کیفیت شہادت کو بیان کیا گیا تو سب با آواز بلند گریہ کرنے لگے لیکن ماں کا صرف یہ سوال تھا کہ میرے حسین (علیہ السلام) کے بارے میں باتاو !

بشیر حضرت عباس(علیہ السلام)  کی شہادت کی خبر دیتا تھا لیکن ماں صرف یہ پوچھتی تھی کہ میرے آقا حسین (علیہ السلام) کیسے ہیں!؟  حضرت عباس (علیہ السلام) کی ماں جناب امّ البنین (علیہا السلام) امام کی محبت اور ولایت میں ایسا ڈوبی ہوئی تھیں کہ صرف امام حسین (علیہ السلام)  کی سلامتی کا خیال تھا۔

آج اسی ماں کی شہادت کا دن ہے کہ جو اپے بیٹوں کو نہ روئیں اور زندگی بھر امام حسین (علیہ السلام) کے غم میں مرثیہ پڑھا۔

آپ کا نام فاطمہ اور لقب امّ البنین (علیہا السلام)  ہے۔ آپ کے والد حزام بن خالد بن ربیعہ ،جو ایک معروف خاندان سے تھے۔ آپ مولا علی(علیہ السلام)  کی زوجہ تھیں اور آپ کوحضرت فاطمہ(علیہا السلام)  کے بچوں کی خدمت کا شرف بھی ملا۔ اہلبیت(علیہم السلام) کے درمیان آپ کی بہت عظمت ہے اور مومنین اپنی حاجتوں کے لئے آپ سے توسل کرتے ہیں۔ 

ان پاک دامن بی بی نے اپنی پوری زندگی کو حضرت فاطمہ (علیہا السلام) کے بچوں کی خدمت کے لئے وقف کر دیا تھا یہاں تک کہ اپنے چاروں بیٹوں کو امامت کی راہ میں قربان کردیا۔
سن 69 ہجری میں جناب امّ البنین (علیہا السلام) کی وفات ہوئی اور آپ کو چار معصوم اماموں (علیہم السلام) کے قریب قبرستان بقیع میں سپرد خاک کیا گیا۔

امام صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: اُمّ جعفر کلابیہ (حضرت اُمّ البنین علیہا السلام) امام حسین (علیہ السلام) کے لئے گریہ کرتی تھیں آنسو بھاتی تھیں یہاں تک کہ انکی آنکھوں کی بینائی ختم ہو گئی۔[الأمالی للشجری: ج 1 ص 175]