?حضرت زہرا علیہا السلام کے گھر پر حملہ اور جناب محسن کی شہادت

 رسول اکرم ﷺ کی رحلت کے بعد غاصبین  خلافت  حضرت زہراء علیہا السلام کے گھرپر  امام علی علیہ السلام سے بیعت لینے کے لئے جمع ہو گئے۔امیر المومنین علی علیہ السلام نے باہر آنے اور بیعت کرنے سے انکار کیا اور فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے حکم کے مطابق وہ قرآن جمع کر رہے ہیں۔
ظالموں نے گھر کو  آگ لگانے کی کوشش کی اسی اثناء میں  مدافع امامت اور  ولایت حضرت زہرا سلام اللہ علیہا در خانہ پر آگئیں اور ظاموں سے کہا یہ رسول للہﷺ  کا گھر ہے اس میں رسولﷺ کے نواسے اور جنت کے جوانوں کے سردار  حسنین علیہما السلام رہتے ہیں۔  بنت رسولﷺ کی اس بات کو سن کر ایک ملعون نے جواب دیا اگر رہتے ہیں تو رہا کریں لیکن اگر علی باہر نہیں آئے تو گھر کو آگ لگا دیں گے، یہ کہتے ہوئے اشقیا نے دروازے پر آگ لگا دی اور جلتے ہوئے دروازے کو لات مار کر گرا دیا ۔
◾️شیعہ تاریخ اور احادیث کے علاوہ علماء اہل سنت نے بھی ذکر کیا ہے کہ حضرت زہرا علیہا السلام کے گھر کی حرمت پامال کر دی گئی اور جناب سیدہ شدید زخمی ہو گئیں جسکے نتیجہ میں آپ کے شکم میں  جناب محسن علیہ السلام کی  شہادت ہو گئی۔

1)  ابن ابی الحدید  اہل سنت کے مشہور عالم نے اپنی کتاب  الصنف میں اس بات کا ذکر کیا ہے کہ  عمر بن خطاب نے حضرت زہرا علیہا  السلام کے  گھر کو آگ لگانے کی دھمکی دی۔ (ج۸ ص۵۷۲)

2)  بلاذری نے   اپنی کتاب  انساب الاشراف میں عمر  بن خطاب کا آگ لے کر حضرت زہرا  علیہا السلام کے گھر کی جانب بڑھنا اور گھر کو آگ لگا دینے کی بات کرنے کو بیان کیا ہے۔(ج۱، ص۵۸۶)

3)  ابن قتیبہ دینوری کا اپنی کتاب  الامامۃ و السیاسۃ میں بیان کرنا ہے کہ عمر اور انکے کچھ ساتھی امام علی علیہ السلام سے بیعت لینے کے لئے انکے گھر پہنچے اور جب امام علیہ السلام نے بیعت کرنے سے انکار کیا تو گھر کو آگ لگا دی جبکہ حضرت زہرا علیہا السلام دروازے کے پیچھے کھڑی تھیں اور آپ کی فریاد سب سن رہے تھے، لیکن عمر  اور انکے ساتھی زبردستی امام علیہ السلام کو  ابوبکر کے پاس بیعت کے لئے لے گئے۔ (ص۱۲ و ۱۳)

 

امام صادق علیہ السلام آنلائن مدرسہ جناب محسن علیہ السلام کی شہادت اور حضرت زہرا علیہا السلام کے گھر پر حملہ کی تسلیت پیش کرتا ہے۔